چار ماہۓ
اعجاز عبید
پھر ماں کو فون کروں
جھوٹ کہوں ان سے
میں بالکل اچّھا ہوں
پلکوں پر ہیں موتی
جس کی وہی آنکھیں
مری آنکھوں کی ہیں جیوتی
دل پھر بھی ترستا ہے
اس کی محبت کا
بادل تو برستا ہے
رہےدھوپ کہ ہوں بادل
پیار کا اک موسم
رِم جھِم رِم جھِم ہر پل
جھوٹ کہوں ان سے
میں بالکل اچّھا ہوں
پلکوں پر ہیں موتی
جس کی وہی آنکھیں
مری آنکھوں کی ہیں جیوتی
دل پھر بھی ترستا ہے
اس کی محبت کا
بادل تو برستا ہے
رہےدھوپ کہ ہوں بادل
پیار کا اک موسم
رِم جھِم رِم جھِم ہر پل