سمت۔ اردو ادب کا آن لائن زیر ترتیب جریدہ

Thursday, November 10, 2005

شرارتی

احتشام اختر

خوشی اور غم

میرے دونوں بہن بھائی

بہت شرارتی ہیں

جب بھی میرے گھر آتے ہیں

نہ خط لکھتے ہیں

نہ تار دیتے ہیں

بس اچانک آ جاتے ہیں

مجھے سرپرائز دینے میں

دونوں کو مزا آتا ہے

ایک نظم

احتشام اختر

اب چاۓ ٹھنڈی نہیں ہوگی

داڑھی اب نہیں بڑھے گی

اب قمیص کے بٹن نہیں ٹوٹیں گے

تغافل کسی کا اب نہیں ستاۓ گا

اب کسی کے انتظار کا غم نہیں رلاۓ گا

تھکن اب پیروں سے نہیں الجھے گی

فاصلے اب درمیاں نہیں آئیں گے

دل میں اب کوئی خلش نہیں ہو گی

اب دیر تک نیند آئے گی

آفس جانے کے لۓ

مجھے اب بیوی جگاۓ گی