سمت۔ اردو ادب کا آن لائن زیر ترتیب جریدہ

Friday, December 16, 2005

وَمَا اَدرٰ کَ ماالقَارِعَة. عارف فرہاد

وَمَا اَدرٰ کَ ماالقَارِعَة

آٹھ اکتوبر کے زلزے کے تناظر میں

عارف فرہاد

بتا اے اِبنِ آدم !

کیا خطا تجھ سے ہوئی تھی؟

کہ جب تو آٹھ اکتوبر کو

شب بھر چین سے سو کر اُٹھا تو

یوں لگا جیسے ابد کی نیند سے تجھ کو کسی القَارِعَہ نے خود جگایا ہو

تو پھر تجھ کو بھی یہ ادراک ہو جانے لگا ہو

کہ یہ القَارِعَہ کیا ہے؟

سُنا ہے چند لمحوں کے لئے سارے علاقے کے پہاڑ اُڑنے لگے

اور دیکھتےہی دیکھتے سارے مکیں

اپےگھروں کے ڈھیر میں اوندھے پڑے تھے

ہر اک بستی، ہر اک مکتب

مساجد، مدرسے اور دفتری دیوار و در

یوں اپنی چھت کے نیچے خود ہی آکر دب چکےتھے

کہ جیسے مالکِ کُل نے تباہی کے فرشتے کو اشارہ کر دیا ہو

اور اُس نے حکم پاتے ہی

مظفر باد، بالا کوٹ، اَلائی ،مانسہری اور

ان سے ملحق سارے علاقوں کے

مہکتےگلستانوں میں

اجل کی آگ بھر دی ہو

تمہیں معلوم کیا اے ابنِ آدم۔۔۔!

تمہیں معلوم کیا وہ آگ کیا تھی؟

وہ نارٌ حامیا کا اک شرارہ تھی

جسے معصوم مٹی سہہ نہ پائی

اور بہت ہی مضطرب، بے چین ہو کر

کروٹیں لینے لگی

کروٹیں ایسی کہ چند لمحوں میں

سارے شہر غم کی راکھ بن کر بجھ گۓ ہیں